دی نیوز انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ اور پاکستان براڈکاسٹرس ایسوسی ایشن نے پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے نائب صدر اور وفاقی وزیر اطلاعات کے بیان پر اپنی تشویش ظاہر کی ہے، جو گزشتہ حکومت کے وقت میں میڈیا کو اشتہار جاری کرنے سے متعلق ہے۔
اس سے پہلے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی لیڈر مریم نواز اعتراف کرچکی ہیں کہ انہوں نے اصل میں چینل 24، اے آر وائی نیوز، 92 نیوز، اور سما کو اشتہار نہ دینے کی ہدایت دی تھی۔
دی فرائیڈے ٹائمس نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں ان کے دیئے بیان کے حوالے سے کہا کہ ہاں میرا آڈیو (سماٹی وی کے الزامات کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی لیک ہوئی آڈیو کلپ ان کی کہی گئی باتوں کا ہی ایک مجموعہ ہے) اصلی ہے۔ میں یہ نہیں کہوں گی کہ یہ میرے دیئے گئے الگ الگ بیانات کو جوڑ توڑ کرے بنایا گیا ہے۔
اس کے بعد وفاقی اطلاعات کے وزیر فواد چودھری نے کچھ اعدادو شمار شیئر کئے تھے، جن میں دکھایا گیا تھا کہ پچھلی حکومت کی حکمرانی کے دور میں میڈیا کو کتنے اشتہارات جاری کیے گئے تھے۔