جاسوس (اسپائی) سربراہ کی تقرری معاملے میں حکومت کے ساتھ جاری تنازع کے درمیان پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پیر کو انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔
فوج نے 6 اکتوبر کو ایک بیان کے ذریعے اعلان کیا تھا کہ فوج میں اعلیٰ سطح پر ردوبدل میں آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ فیض حامد کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کو تعینات کیا گیا ہے۔ تاہم وزیراعظم عمران خان کے دفتر نے آئی ایس آئی کے نئے سربراہ کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے انکار کر دیا۔ وزیر اطلاعات فواد چودھری نے پہلی بار 12 اکتوبر کو اہم تقرری پر اختلافات کو تسلیم کیا۔
وزراء کے بیانات کے باوجود معاملہ ابھی تک حل نہیں ہو سکا ہے، حالانکہ حکومت نے کہا ہے کہ آئی ایس آئی کے نئے سربراہ کی تقرری جلد کی جائے گی۔
فوج نے کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف (COAS) جنرل باجوہ نے آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا اور لیفٹیننٹ جنرل حامد نے ان کا استقبال کیا۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق "COAS کو اندرونی سلامتی اور افغانستان کی جاری صورتحال پر بریفنگ دی گئی" اور انہوں نے تنظیم کی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔