اس شہر پر چین کے قومی سلامتی کے قانون کے نفاذ پر سینکڑوں افراد نے غصے میں ہانگ کانگ کی سڑکوں پر زبردست احتجاج کیا جس کے بعد بدھ کے روز 30 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا اس روز ہانگ کانگ کو برطانوی حکومت سے چینی حکومت کے حوالے کرنے کے 23 سال مکمل ہوئے۔
ہانگ کانگ میں قانون نافذ ہونے کے پہلے پورے دن کارکنوں نے احتجاج کیا ، اس قانون کے ذریعہ قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے لئے علیحدگی ، بغاوت ، دہشت گردی اور غیر ملکی افواج کے ساتھ ملی بھگت کی کارروائیوں کو نشانہ بنائے گا۔
کازے بے میں ، پولیس نے ہجوم کو انتباہ دیا کہ وہ نئے نافذ ہونے والے قانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی ہجوم ، سول ہیومن رائٹس ڈیفنس فرنٹ پر امتناع کے خلاف جمع ہوگیا جو یکم جولائی کو منعقد ہوتا ہے۔
کازے بے میں پولیس انتباہ کے باوجود سیکڑوں افراد مختلف مقامات پر جمع ہوگئے ہیں وہ غیر مجاز اسمبلیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔پولیس نے وہاں مظاہرین پر کالی مرچ کا سپرے استعمال کیا ہے اور مبینہ طور پر متاثر ہونے کے بعد کم از کم دو مزید رضا کار ابتدائی طبی امداد دینے والوں سے علاج کروا یا گیا۔
وان چی میں سیکڑوں مظاہرین ایڈمرلٹی کی طرف مارچ کر رہے تھے۔ کچھ لوگ "ہانگ کانگ کو آزاد کرو ، ہمارے زمانے کا انقلاب" اور 'ہانگ کانگ کی آزادی ، واحد راستہ کا نعرہ لگا رہے تھے۔
ایس سی ایم پی کی رپورٹ کے مطابق وسطی مال میں ابھی تک کہیں بھی مظاہرین نہیں دیکھے گئے لیکن لینڈ مارک مال کے قریب پولیس کی تین گاڑیاں کھڑی ہیں اور علاقے میں ہنگامہ آرائی سے نمٹنے والے پولیس کے گروپ موجود ہیں۔
دریں اثنا پولیس فورس نے بتایا کہ اس نے کاز وے بے میں 30 سے زائد افراد کو قومی سلامتی کے قانون کی خلاف ورزی ، غیر قانونی اسمبلی اور افسران کو اپنے فرائض کی تعمیل میں رکاوٹ بنانے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔