اردو

urdu

ETV Bharat / international

'بین الاقوامی معیشت دوبارہ بحران سے دوچار ہو سکتی ہے'

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے باعث پیدا شدہ صورت حال کی وجہ سے لاکھوں افراد بے روزگاری کا شکار ہوئے ہیں۔

World Bank
World Bank

By

Published : Oct 7, 2020, 6:20 PM IST

عالمی زر فنڈ (آئی ایم ایف) نے خبردار کیا ہے کہ بین الاقوامی معیشت کو جو، اب نسبتاً کم خطرے میں ہے، کورونا وائرس پر قابو پانے اور ابھرتی ہوئی منڈیوں کے قرض سے نمٹنے میں ناکامی، دوبارہ بحران سے دوچار کر سکتی ہے اگر حکومتوں نے دستیاب مالی امداد بہت جلد ختم کردیں۔

آئی ایم ایف کی انتظامی ہدایت کار کرسٹلینا جارجیوا نے کہا ہے کہ عالمی معیشت جون کی نسبت کم لیکن اب بھی خطرے میں ہے اور یہ تباہی ابھی خاتمے سے بہت دور ہے، تمام ممالک بحالی کے ایک لمبے راستے سے گزر رہے ہیں۔ یہ ایک مشکل چڑھائی والا راستہ ہے جو ناہموار بھی ہے اور اس میں غیر یقینی حالات میں نقصان کا بھی سامنا ہوسکتا ہے۔

کرسٹلینا جارجیوا نے لندن اسکول آف اکنامکس کے ایک آن لائن پروگرام کو بتایا کہ آئی ایم ایف آئندہ ہفتے اپنی عالمی اقتصادی پیش گوئی کرے گا۔ ممبر ممالک اس آن لائن ہونے والے اجلاس میں شریک ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ س دست مثبت پہلو بس یہ ہے کہ عالمی معیشت درپیش بحران کی گہرائی سے باہر نکل رہی ہے، باوجودیکہ یہ تباہی ابھی خاتمے سے بہت دور ہے۔ آئی ایم ایف 2021 میں ’جزوی اور غیر مساوی‘ بحالی کی پیش گوئی کر رہا ہے۔

آئی ایم ایف نے جون میں پیش گوئی کی تھی کہ کورونا وائرس کی وجہ سے لگائے گئے شٹ ڈاؤن سے عالمی مجموعی پیداوار میں 4.9 فیصد کمی واقع ہوگی جو 1930 کی دہائی کے گریٹ ڈپریشن کے بعد سے اب تک کی سب سے تیز کمی ہے۔

کرسٹلینا جارجیوا نے کہا ہے کہ 12 کھرب ڈالر کی مالی مدد کے ساتھ ساتھ چند غیر معمولی مالیاتی آسانیوں سے کئی بڑی معیشتوں بشمول امریکا و یورو زون کو وبا سے نکلنے میں مدد ملی ہے ۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details