پاکستان میں شروع ہونے والے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے 17ویں غیر معمولی اجلاس OIC Summit in Pakistan سے خطاب کرتے ہوئے او آئی سی کے انڈر سیکرٹری جنرل طارق علی بخیت نے او آئی سی کے رکن ممالک اور عالمی برادری سے کہا کہ وہ افغانستان کے لیے فوری امداد Immediate Aid to Afghanistan کے لیے اپنے منصوبے تیار کریں اور ان پر عمل درآمد جلد سے جلد شروع کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سیشن کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ رکن ممالک کس طرح افغانستان کی معاشی تباہی کو روکنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور افغان عوام کو امداد فراہم کرنے کے لیے حکمت عملی کیسے بنائی جا سکتی ہے۔
وہیں سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اجلاس Saudi Foreign Minister In OIC Summit سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارے افغان عوام کی مدد کے لیے آگے بڑھیں بصورت دیگر افغانستان میں انسانی بحران پورے خطے کے استحکام کو متاثر کرے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ افغان عوام کو درپیش انسانی مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے اور ملک کو درپیش مسائل کے حل کے لیے خود افغان عوام کو آگے بڑھنا ہوگا۔
سعودی وزیر خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ افغانستان کو اس بات کی ضمانت دینی چاہیے کہ دہشت گرد اور انتہا پسند تنظیمیں افغانستان کی سرزمین کو استعمال نہیں کرینگی۔ انھوں نے امید ظاہر کی ہے کہ افغانستان کی مدد کے لیے رکن ممالک کوئی واضح لائحہ عمل طے کریں گے۔