کرناٹک میں حجاب کا تنازع Karnataka Hijab Row اُڈوپی کے ایک سرکاری کالج سے شروع ہوا جہاں مسلم لڑکیوں کو حجاب پہننے سے روکا گیا۔ اسکول انتظامیہ نے اسے یونیفارم کوڈ کے خلاف قرار دیا تھا۔ اس کے بعد یہ تنازع دوسرے شہروں میں بھی پھیل گیا۔ مسلم لڑکیاں اس کی مخالفت کر رہی ہیں۔
اب اس معاملے میں اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
بھارت میں جاری حجاب تنازع میں اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی (آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن) نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
او آئی سی کے جنرل سکریٹری حسین ابراہیم طاہر نے اقوام متحدہ سے ان معاملات کے حوالے سے ضروری اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔
اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر 'آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (اسلامی تعاون تنظیم) کے جنرل سکریٹری نے ہریدوار، اتراکھنڈ میں 'ہندوتوا' کے حامیوں کی جانب سے مسلمانوں کی نسل کشی، سوشل میڈیا سائٹس پر مسلم خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات اور کرناٹک میں مسلم لڑکیوں کے حجاب پہننے پر پابندی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔