اقوام متحدہ نے شمال مغربی یمن میں فضائی حملے کے دوران 7 بچوں اور دو دیگر خواتین سمیت 9 افراد کے ہلاک ہونے کا دعوی کیا ہے۔
حوثی باغیوں نے سعودی زیرقیادت اتحاد پر شمال مغربی یمن میں شہریوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا، جس میں خواتین سمیت 2 سال کے بچے بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
یمن میں انسانی حقوق کے دفتر نے بتایا کہ جائے حادثہ سے پتہ چلتا ہے کہ صوبے حجۃ میں حملہ ہوا ہے اور یہاں 9 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ دو بچے اور دو خواتین زخمی بھی ہوئی ہیں۔
حوثی میڈیا سنٹر کی جاری کردہ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک مکان ملبے کا ڈھیر بن گیا ہے اور لوگ اس میں زندہ بچ جانے والوں کو تلاش کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ دوسری طرف مرنے والوں کے لئے قبریں کھودی جا رہی ہیں۔
وہیں سعودی زیرقیادت اتحاد نے کہا کہ وہ کسی حادثے کے امکان پر غور کرنے کے لئے اس فضائی حملے کی تحقیقات کرے گا۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی سطح پر سعودی عرب کو متعدد بار غلط طریقے سے کیے گئے فضائی پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان حملوں کے دوران اسکولز، اسپتالوں اور شادیوں کی پارٹیز کو نشانہ بنایا ہے، جن میں ہزاروں شہری ہلاک ہوئے ہیں۔