پاکستان کے کراچی میں عید الفطر کی نماز ادا کی گئی۔ اس موقع پر ہزاروں کی تعداد میں مسلمانوں نے شرکت کی، لیکن لوگوں نے سماجی دوری کا مطلق خیال نہیں رکھا اور حد تو یہ ہو گئی کہ نماز کے بعد لوگ ایک دوسرے سے گلے ملتے بھی نظر آئے۔
پاکستانی حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے مارچ کے وسط میں لاک ڈاون کا نفاذ کیا گیا تھا، تاہم کرونا کے پھیلنے کے دوران ہی معاشی مجبوری کے سبب گذشتہ ہفتے لاک ڈاون میں نرمی اختیار کی گئی ہے۔
کورونا وائرس کے باوجود عید گاہ میں معانقہ کرتے ہوئے عید سے قبل لاک ڈاون کو ختم کیے جانے کے بعد پاکستان کے مختلف شہروں میں عید کی تیاریاں شروع ہو گئیں اور لوگوں نے بازاروں میں حکومت کے طبی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خریداری کی تھی۔
پاکستان میں اب تک متاثرین کی مجموعی تعداد 54 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔ ان میں سے 11 سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلا ایسا موقع ہے جب تمام پاکستانی مسلمانوں نے ایک ہی دن متفقہ طور پر عید کا اہتمام کیا، حالانکہ متعدد علما رویت ہلال کے فیصلے سے متفق نہیں تھے۔