دنیا کی بلند ترین چوٹی کی پیمائش کے سلسلے میں ڈاٹا پر ایک برس تک کام کرنے کے بعد نیپال منگل کو ماؤنٹ ایوریسٹ کی اونچائی کا اعلان کرے گا۔
تمام ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو دعوت نامہ بھیجتے ہوئے محکمہ سروے نے اتوار کے روز یہ اقدام اٹھایا، اس نے نئی اونچائی کا اعلان کرنے کے لئے منصوبہ بند واقعہ سے آگاہ کیا۔
ہمالیہ کے محکمہ سروے کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل سشیل نارسنگھ راجبھنڈاری نے کہا کہ 'ہم منگل کی سہ پہر کو اپنے دفتر میں ہمالیہ کی نئی اونچائی کا اعلان کرنے کے لئے ایک پروگرام کی میزبانی کریں گے'۔
جن لوگوں نے اس طریقہ کار میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ان کو بھی اس موقع پر اعزاز سے نوازا جائے گا'۔
- نئی نظر ثانی شدہ اونچائی کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
واضح رہے کہ نیپال نے ان قیاس آرائیوں کے بعد دنیا کی بلند ترین چوٹی کی اونچائی کی پیمائش کے لئے ابتدا کی تھی جس نے بڑے پیمانے پر یہ قبول کیا تھا کہ سنہ 2015 میں آنے والے زلزلے کے بعد 8،848 میٹر کی اونچائی اصل لمبائی نہیں ہوسکتی ہے۔
پہاڑ کی بلندی کو دوبارہ ماپنے کے لئے نیپالی عہدیداروں اور ماہرین کو بڑے پیمانے پر تعینات کیا گیا۔
چین کے صدر شی جن پنگ کے نیپال کے دورے کے دوران 2019 میں دونوں ممالک نے مشترکہ طور پر دنیا کی لمبی چوٹی کی اونچائی کا اعلان کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے۔
سنہ 1954 میں سروے آف انڈیا کے ذریعہ بھی ہمالیہ کی پیمائش کی گئی تھی جو کہ 8،848 میٹر بلند تھا۔ اس اونچائی کو نیپالی نام 'ساگرماٹھا' دیا گیا ہے۔ جو کہ دنیا کی بلند ترین چوٹی ہے۔