مشرقی میانمار میں فوج نے منگل کے روز مزید فضائی حملے شروع کیے۔ اس سے قبل ہونے والے حملوں کے بعد اقلیتی نسل کیرن کے ہزاروں لوگ تھائی لینڈ بھاگنے پر مجبور ہوئے تھے۔
اس دوران مشرقی علاقے میں فوج کے تختہ پلٹ کے دو ماہ بعد تشدد میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
تھائی لینڈ کے وزیر اعظم نے کہا کہ ہفتے کے آخر میں ہونے والے فضائی حملوں سے خوفزدہ میانمار کے باشندے اپنی مرضی سے گھر لوٹ گئے ہیں۔ اس دوران انہوں نے انکار کیا کہ تھائی سکیورٹی فورسز نے انہیں جبراً تھائی لینڈ سے واپس میانمار کی جانب بھیج دیا تھا۔
اس دوران مشرقی میانمار کی صورتحال مزید خطرناک ہوتی جا رہی ہے۔
کیرن اقلیت کی نمائندگی کرنے والی مرکزی سیاسی جماعت، کیرن نیشنل یونین نے کہا کہ فضائی حملے میانمار کی فوج کی طرف سے فائر بندی کے معاہدے کو توڑنے کا تازہ ترین معاملہ ہے اور اب اس کا جواب دینا پڑے گا۔
یہ حملے اس وقت ہوئے جب میانمار کے شہروں میں فروری میں تختہ پلٹ کے خلاف مسلسل احتجاج ہو رہے ہیں۔