اس سلسلے میں ان کی عرضی کو بھی مسترد کر دیا گیا ہے۔ میڈیا کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے مشیر اور سینئر وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے اس معاملے پر کہا کہ ’مریم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل ہے جس کی وجہ سے حکومت کے پاس ان کے بیرون ملک جانے کی عرضی کو مسترد کرنے کا حق ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ای سی ایل میں افراد کے نام ڈالنے سے متعلقہ ضابطے حکومت کو ان کا نام ’نو فلائی‘ فہرست سے ہٹانے کی اجازت نہیں دیتے‘۔
ڈاکٹر بابر نے کہا کہ وزیر قانون فروغ نسیم کی صدارت میں کابینہ کی سب کمیٹی نے محترمہ مریم کی عرضی کو مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے اپنے والد کی دیکھ بھال کے لیے لندن جانے کی اجازت مانگی تھی، جن کا وہاں علاج چل رہا ہے۔
اس سے قبل حکمراں پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی کی 18 دسمبر کی میٹنگ کے بعد وزیر اعظم کی خصوصی مشیر برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے بھی کہا تھا کہ حکومت مریم کی درخوست کو قبول نہیں کرے گی۔ جس کے جواب میں مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کے فیصلے سے کوئی حیرانی نہیں ہوئی ہے۔ عمران کی قیادت والی پی ٹی آئی کی حکومت ہمیشہ مسلم لیگ (ن )کی قیادت کو پریشان کرنے کے مواقع کی تلاش میں رہتی ہے۔
اس کے علاوہ اگر بیرون ملک جانے کی اجازت کے سلسلے میں مریم عدالت میں چیلنج کرتی ہیں تو ان حالات میں پاکستان کی حکومت نے عدالت میں جانے کی بھی تیاری کر رکھی ہے۔
'ترکی کا وفد روس سے بات چیت کرے گا'