ایران کے ایٹمی سائنسدان محسن فخریزادہ کے قتل میں استعمال کیا گیا اسلحہ اسرائیل میں بنا ہواتھا۔ پریس ٹی وی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے پیر کو یہ معلومات دی گئی۔ ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ جائے وقوع پر ملے اسلحے پر اسرائیل کا لوگو ہے اور اسرائیلی زبان میں لکھا ہوا ہے۔
ایجنسی کے مطابق وزارت دفاع کو ملزمان کی شناخت کے بارے میں نئی معلومات موصول ہوئی ہیں اور جلد ہی اس کو عام کیا جائے گا۔ مسٹر فخریزادہ وزارت کے جدت طرازی مرکز کے سربراہ تھے۔ گزشتہ جمعہ کو شمالی ایران کے ابسرد میں حملہ آوروں نے ان کا قتل کردیا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سائنسدان کا ان کی بکتربند کار سے باہرنکالنے کے بعد ریموٹ کنٹرول مشین گن سے گولیاں چلاکر قتل کردیا گیا تھا۔ یہ واقعہ ایک دیگر ایرانی ایٹمی طبیعیات دان ماجد شہریاری کی دسیوں برسی سے دو روز قبل پیش آیا تھا۔
ایران کے وزیرخارجہ محمد جاوید ظریف نے الزام لگایا کہ سائنسدان کے قتل میں اسرائیل کا ہاتھ ہے اور بین الاقوامی برادری سے اس عمل کی مذمت کرنے کی درخواست کی۔ ہفتہ کو صدر حسن روحانی نے کہا کہ اس جرم کا معقول جواب دیا جائے گا۔
اسرائیل کے وزیراعظم دفتر نے کہا ہے کہ وہ فخریزادہ کے قتل میں اسرائیل کا ہاتھ ہونے کے تعلق سے ایران کے بیانات پر کوئی تبصرہ نہیں کرے گا۔