اردو

urdu

By

Published : Jun 20, 2020, 9:52 PM IST

ETV Bharat / international

عالمی یوم مہاجرین پر بھی پناہ گزیں سہمے ہوئے ہیں

یو این ایچ سی آر کے سربراہ فلیپو گرانڈی کا کہنا ہے کہ 'بے گھر ہونے والے ساڑھے سات کروڑ افراد کا 68 فیصد حصہ صرف پانچ ممالک میانمار، افغانستان، شام، جنوبی سوڈان اور وینزویلا سے تعلق رکھتا ہے۔'

sdf
sdf

آج یعنی 20 جون کو عالمی سطح پر 'یوم مہاجرین' منایا جاتا ہے لیکن رواں برس کورونا وائرس کے سبب دنیا بھر کے مہاجرین انتہائی خوف میں زندگی گذارنے کو مجبور ہیں۔

ویڈیو

کینیا کے کاکوما ریفیوجی کیمپ میں رہنے والے تقریبا 2 لاکھ پناہ گزین تشویش کی حالت میں ہیں اور انہیں ہر پل کورونا وائرس کا خطرہ بنا ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے لیے عالمی یوم مہاجرین کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

کانگو کی رہنے والی مہاجر خاتون عائشہ رجینا اپنے تین بچوں کے ساتھ گذشتہ دس برسوں سے کیمپ میں مقیم ہیں۔ وہ اپنے شوہر کے قتل کے بعد وطن چھوڑنے کو مجبور ہوئی تھیں۔

افریقی مہاجر خاتون عائشہ رجینا نے بتایا کہ 'اگر یہ کورونا کی بیماری کاکوما پناہ گزین کیمپ میں داخل ہو گئی تو ہم سب مر جائیں گے۔ ہم سب ایک ساتھ رہتے ہیں، یہاں سوشل ڈسٹینسنگ بالکل نہیں ہو سکتا'۔

بہت سے افریقی باشندے جنوبی سوڈان، صومالیہ اور کانگو میں جنگ کے سبب بے گھر ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی 'یو این ایچ سی آر' کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس دنیا بھر میں پناہ گزینوں اور داخلی طور پر بے گھر افراد کی تعداد میں 90 لاکھ کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔

جمعرات کو جاری کردہ 'گلوبل ٹرینڈز' کی سالانہ رپورٹ میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے دفتر کا کہنا ہے کہ دنیا کی ساڑھے سات کروڑ کی آبادی میں مہاجرین کی تعداد ایک فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

یو این ایچ سی آر کے سربراہ فلیپو گرانڈی کا کہنا ہے کہ 'بے گھر ہونے والے ساڑھے سات کروڑ افراد کا 68 فیصد حصہ صرف پانچ ممالک میانمار، افغانستان، شام، جنوبی سوڈان اور وینزویلا سے تعلق رکھتا ہے۔ اس لیے اگر ہم ان ممالک کا مسئل حل کرنے میں کامیاب رہے تو لاکھوں زندگیاں بحال ہو جائیں گی'۔

خیال رہے کہ دنیا بھر کے سب سے زیادہ مہاجرین کا تعلق شام سے ہے۔ یہاں کے مہاجرین کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 30 لاکھ ہے۔

واضح رہے کہ سنہ 2018 کے اختتام پر نقل مکانی کرنے والے افراد کی تعداد 70 اعشاریہ 8 ملین تھی، لیکن گذشتہ برس تقریبا 9 سے 11 ملین افراد مزید بے گھر ہوئے ہیں۔ ان میں سے اکثر کا تعلق غریب ممالک سے ہے۔

گرانڈی نے کہا کہ عالمی وبا کورونا وائرس نے مہاجرین اور بے گھر افراد کو بری طرح متاثر کیا ہے، کیونکہ 164 ممالک نے کورونا سے لڑنے کے لئے اپنی سرحدوں کو جزوی یا مکمل طور پر بند کردیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details