پاکستان میں وکلاء نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا محاصرہ کیا اور جم کر توڑ پھوڑ کیا۔
وکلاء نے چیف جسٹس کے دفتر کا محاصرہ کیا اور ان کے دفتر کے شیشے توڑ دیے۔ اس دوران مظاہرین وکلاء نے چیف جسٹس اختر من اللہ کے خلاف نعرے بازی کی۔
ایک عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جب مظاہرین وکلاء نے ہائی کورٹ احاطے میں داخل ہوگئے، اس وقت اسپیشل سیکیورٹی کے محکمہ کی پولیس جوان موجود نہیں تھے۔ پولیس اہلکار کافی دیر کے بعد موقع پر پہنچے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب: تین نابالغ کی پھانسی کی سزا 10 برس کی قید میں تبدیل
سلامتی اہلکاروں نے چیف جسٹس کے دفتر والے بلاک سے خاتون اہلکاروں کو باہر نکالا۔ صورتحال کو قابو کرنے کے لیے پولیس اہلکاروں اور محکمہ انسداد دہشت گردی کے افسران کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ اس دوران مظاہرین وکلاء کی پولیس اہلکاروں کے ساتھ ’کہا سنی‘ بھی ہوئی۔
وکلاء کے مظاہرے کے سبب عدالت کی کارروائی معطل کر دی گئی اور عرضی گذاروں کو عدالت کے احاطے میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی اور بار اسوسی ایشن کے صدر حاسب چودھری نے مظاہرین وکلاء سے بات چیت کے ذریعے اس معاملے کو سلجھانے کی اپیل کی ہے۔
وہیں وکلاء کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے چیمبر کو نہیں بنایا جاتا تو اس وقت تک بات چیت نہیں کریں گے۔ مظاہرین وکلاء نے اپنے کچھ معاونین کی گرفتاری کا بھی دعویٰ کیا۔
یو این آئی