وکلاء نے چیف جسٹس کے دفتر کا محاصرہ کیا اور ان کے دفتر کے شیشے توڑ دیے۔ اس دوران مظاہرین وکلاء نے چیف جسٹس اختر من اللہ کے خلاف نعرے بازی کی۔ ڈان اخبار نے عینی شاہدین کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ جب مظاہرین وکلاء نے ہائی کورٹ احاطے میں داخل ہو گئے‘ اس وقت اسپیشل سکیورٹی کے محکمہ کی پولیس جوان موجود نہیں تھے۔ پولیس اہلکار کافی دیر کے بعد موقع پر پہنچے۔
سلامتی اہلکاروں نے چیف جسٹس کے دفتر والے بلاک سے خاتون اہلکاروں کو باہر نکالا۔ صورتحال کو قابو کرنے میں لانے کے لیے پولیس اہلکاروں اور محکمہ انسداد دہشت گردی کے افسران کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ اس دوران مظاہرین وکلاء کی پولیس اہلکاروں کے ساتھ ’کہا سنی‘ بھی ہوئی۔