لاہور ہائی کورٹ نے 2008 کے ممبئی حملوں کے ملزم حافظ محمد سعید کی قیادت والی جماعت الدعوۃ کے چھ ارکان کو دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزام سے بری کردیا ہے۔ کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے دہشت گردی کی مالی معاونت کیس میں جماعت الدعوۃ کے 6 ارکان کے خلاف ایف آئی آر درج کیا تھا۔
ٹرائل کورٹ نے ان رہنماؤں کو دہشت گردی کی مالی معاونت کا قصوروار بھی قرار دیا۔ وہ لشکر طیبہ کو غیر قانونی طور پر رقم جمع کر کے فنڈ فراہم کررہے تھے۔ عدالت نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے ذریعے جمع کی گئی رقم سے حاصل کیے گئے اثاثے ضبط کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔
ڈان کی رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جماعت الدعوۃ کے ان ارکان کو 3 اپریل 2021 کو سزا سنائی تھی۔
اس سے قبل ٹرائل کورٹ نے جماعت الدعوۃ کے ارکان ملک ظفر اقبال، یحییٰ مجاہد، نصر اللہ، سمیع اللہ اور عمر بہادر کو نو سال قید کی سزا سنائی تھی۔ حافظ عبدالرحمن مکی کو چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
جماعت الدعوۃ کے ارکان نے نچلی عدالت کے اس فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ کے سامنے چیلنج کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد: معاہدے کے بعد ٹی ایل پی کے متعدد رہنماؤں کو ضمانت ملی
ایک عدالتی اہلکار نے بتایا کہ ہفتے کے روز چیف جسٹس محمد عامر بھٹی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے جے یو ڈی کے چھ رہنماؤں کے خلاف سی ٹی ڈی ایف آئی آر کیس میں ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔کیونکہ ملزمان کے خلاف الزامات کو شکوک و شبہات پر مبنی تھے اور وہ دلیلوں سے اس کو ثابت کرنے میں ناکام رہے۔
افسر کا کہنا تھا کہ ڈویژن بنچ نے جماعت الدعوۃ کے رہنماؤں کی استدعا منظور کرتے ہوئے کہا کہ ملزمین کے خلاف گواہ کا بیان قابل اعتبار نہیں کیونکہ کوئی ثبوت نہیں ہے۔
جماعت الدعوۃ جس کی قیادت ممبئی دہشت گردانہ حملے کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کے کرنے کا الزام ہے، کالعدم لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کی ایک فرنٹ تنظیم ہے۔ لشکر طیبہ 2008 کے ممبئی حملوں کی ذمہ دار دہشت گرد تنظیم ہے۔ اس حملے میں چھ امریکیوں سمیت 166 افراد مارے گئے تھے۔