وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے مودی حکومت کے پہلے 100 دن میں اپنی وزارت کی کامیابیوں کو میڈیا سے شیئر کرنے کے لئے منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا، 'پاکستان کے تناظر میں یہ معاملہ دفعہ 370 نہیں بلکہ پاکستان کے دہشت گردوں کا ہے۔ 'ہمیں دنیا کو یہ احساس دلانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ لوگوں سے پوچھتے ہیں کہ کیا وہ انہیں یہ بتا سکتے ہیں کہ دنیا کا کوئی دوسرا ملک ہے جو ان کے پڑوسیوں کے خلاف دہشت گردی کو اپنی خارجہ پالیسی کے طور پر تشہیر کرتا ہے'۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر ایک دن بھارت کا حصہ ہوگا: ایس جے شنکر - پاکستان کے ساتھ بات چیت
بھارت نے آج کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت کا صرف ایک ہی موضوع ہے اور وہ ہے سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کا مکمل خاتمہ۔ دفعہ 370 اور 35 اے۔ کی منسوخی جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے ہے۔ حکومت نے یہ بھی اعادہ کیا کہ ایک دن پاکستان کے زیر انتظام کشمیر بھارت کا باضابطہ طور پر حصہ ہوگا۔
نیویارک میں سارک وزرائے خارجہ کانفرنس میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ممکنہ ملاقات اور گفتگو کے ممکنہ موضوعات کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ جب ایسا موقع آئے گا تو دیکھا جائے گا۔
متعدد وزرا کی جانب سے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کو بھارت میں شامل کرنے کے بارے میں دیے گئے بیانات کے بارے میں جب پوچھا گیا تو وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے اس حصے کے بارے میں بھارت کا موقف ہمیشہ ہی واضح رہا ہے اور آگے بھی رہے گا۔ انہوں نے کہا ، 'ہم توقع کرتے ہیں کہ ایک دن وہ حصہ (پاکستان کے زیر انتظام کشمیر) قانونی طور پر ہمارے قبضے میں ہوگا۔