پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے مختلف ٹی وی چینلوں پر تقاریر (بیانات) نشر کرنے پر روک لگانے سے متعلق ایک عرضی پر پیر کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ سماعت کرے گا۔
یہ عرضی عامر عزیز نامی ایک شہری نے دائر کی ہے جس میں شریف برادران، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے چیئرمین اور دیگران کو فریق بنایا گیا ہے۔
عرضی گزار نے کہا ہے کہ سزا یافتہ وزیراعظم کی حالیہ تقاریر بالخصوص 20 ستمبر کو منعقدہ کل جماعتی کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے دیے گئے بیان میں میں ملک کے اداروں کی شبیہہ خراب کی گئی ہے۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ سزا یافتہ کی تقریر کو میڈیا میں نشر کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔ عرضی گزار نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این ) سپریمو بھی سزا یافتہ مجرم ہے اور وہ میڈیا سے بات نہیں کرسکتے ہیں۔
عرضی میں کسی بھی ٹی وی چینل پر شریف کی اگلی تقریر کو نشر نہ کرنے کی پیمرا کو ہدایت جاری کرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ نواز شریف اس وقت علاج کے لیے ابھی لندن میں ہیں اور وہ علاج کی غرض سے ضمانت پر ہیں۔