ایرانی دارالحکومت تہران میں آج سہ پہر محسن فخری زادہ کار پر حملے کے بعد شدید زخمی ہوگئے جبکہ انہیں انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہوں نے دوران علاج آخری سانس لی۔ محسن فخری زادہ کو ایران میں ’بابائے ایٹم بم‘ کے نام سے شہرت حاصل تھی۔
ایران نیوکلیئر پروگرام کے سربراہ محسن فخری زاده کا قتل
ایران کے نیوکلیئر سائنس دان و جوہری پروگرام کے سربراہ محسن فخری زادہ کو دارالحکومت تہران کے دماوند میں حملہ کرکے قتل کردیا گیا۔
ایرانی وزارت دفاع کے مطابق محسن فخری زادہ کی کار پر مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے بعد سیکوریٹی ٹیم کی جانب سے جوابی فائرنگ کی گئی لیکن اس حملہ میں محسن فخری زادہ شدید زخمی ہوگئے اور ہسپتال منتقل کرنے کے بعد ان کی موت ہوگئی۔
اطلاعات کے مطابق کچھ روز قبل اسرائیلی وزیراعظم نے محسن فخری زادہ کا نام لیتے ہوئے کہا تھا کہ ’اس نام کو یاد رکھا جائے‘۔ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے محسن فخری زادہ کی ہلاکت کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔ جواد ظریف نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ ’دہشت گردوں نے آج ایک نامور ایرانی سائنسدان کا قتل کیا، اسرائیل قتل کا دمہ دار ہے جس کا بدلہ لیا جائے گا‘۔