ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے میں ایران کے مفادات حاصل نہ ہونے کی صورت میں، ایران اس معاہدے سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔
روحانی نے کہا کہ معاہدے پر پابندی کا کوئی فائدہ نہ ہوا تو ان کا اگلا قدم ان ذمہ داریوں کو ختم کرنے کی جانب ہوسکتا ہے۔
ٹوکیو میں جاپانی وزیراعظم شنزو آبے سے ملاقات کے دوران روحانی نے بتایا کہ ایران مشکل کے ساتھ مذاکرات میں داخل ہو رہا ہے، لیکن اگر کسی حتمی نتیجے تک پہنچ سکے تو ایران اس کی پابندی کرے گا۔
ایرانی صدر نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ اپنے معاملات میں بات چیت میں کوئی حرج نہیں ہے، مگر پہلے امریکہ کو ڈیڑھ برس قبل کی گئی غلطی کی اصلاح کرنی ہوگی۔
روحانی نے ایران اور امریکہ کے مابین ثالثی سے متعلق جاپان کی کوشش کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران مذاکرات کے لیے تیار ہے، تاہم ایران کے سپریم رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای نے متعدد بار امریکہ کے ساتھ بات چیت کے انکاری رہے ہیں۔
وہیں جرمنی، برطانیہ اور فرانس جیسے یورپین ممالک نے زور دے کر کہا ہے کہ اگر تہران اپنی جوہری ذمہ داریوں کو ختم کرتا ہے تو اس کےخلاف بین الاقوامی پابندیاں بحال کی جا سکتی ہیں۔