ایران کی وزارت خارجہ نے سوئزرلینڈ کے سفیر کو ایک ایسے الزام کے سبب طلب کیا ہے، جس میں امریکی عہدیداروں نے کہا تھا کہ ایران امریکہ کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کر رہا ہے۔
دارالحکومت تہران میں واقع سوئس سفارتخانہ سنہ 1979 میں یرغمال حادثے کے بعد سے ہی ایران میں امریکہ کے مفادات پر نگاہ رکھے ہوئے ہے۔
امریکی عہدے داروں نے الزام لگایا کہ متعدد جنگ کے میدانوں میں ڈیموکریٹک ووٹروں کو بھجوائے گئے ای میلز کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے۔
یہ اعلان بدھ کے روز انتخابات سے 13 روز قبل جلدی میں بلائی جانے والی نیوز کانفرنس میں کیا گیا تھا۔ حالانکہ عہدیداروں نے اپنے اس الزام کے بارے میں کوئی خاص ثبوت پیش نہیں کیا۔
اس کے رد عمل میں ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ان الزامات اور جعلی اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے ایک بار پھر اس بات پر زور دیتا ہے کہ تہران کے لئے کوئی مسئلہ نہیں ہے کہ کون سا امیدوار وائٹ ہاؤس جاتا ہے۔