سعودی وزارت خارجہ نے کہا’’ تفتیش جاری ہے اور زمینی حقائق کو قریب سے پرکھنے اور تحقیقات میں شامل ہونے کے لئے ہم نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی ماہرین کو دعوت دی ہے‘‘۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری سے عالمی معیشت کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت اور واضح موقف اپنانے کی بھی اپیل کی ہے۔
قابل غور ہے کہ ہفتہ کو سعودی عرب کی دو پٹرولیم تنصیبات میں ڈرون سے حملہ کیا گیا تھا۔
سعودی عرب دراصل حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں یمن کو فضائی حدود میں مدد مہیا کرا رہا ہے جس کے سبب سمجھا جا رہا تھا کی یہ حملہ حوثی باغیوں نے کیا ہے۔ امریکی حکام نے اس کے پیچھے ایران کے ملوث ہونےکی بات کہی تھی لیکن ایران نے امریکہ کے اس الزام کو مسترد کردیا ہے۔