جنگ زدہ افغانستان میں بھارت کے زیر تعمیر کرایا جانے والا یہ دوسرا بڑا باندھ ہے۔
بھارت-افغانستان فرینڈ شپ ڈیم (سلما ڈیم) کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی اور افغانستان کے صدر اشرف غنی احمدزی نے جون 2016 میں کیا تھا۔
بھارت اور افغانستان کے درمیان 9 فروری 2021 کو ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران افغانستان میں شتوت ڈیم کی تعمیر کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور افغان صدر محمد اشرف غنی کی موجودگی میں وزیرخارجیہ ایس جے شنکر اور افغانستان کے وزیرخارجہ حنیف اتمار نے اس معاہدے پر دستخط کیے۔
یہ منصوبہ بھارت اور افغانستان کے مابین نئی ترقیاتی شراکت کا ایک حصہ ہے۔
شتوت ڈیم سے کابل شہر والوں کو پینے کے صاف پانی آسانی سے موثر ہو پائیں گے۔
مزید پڑھیں:افغانستان میں بھارت کی پالیسی تعمیری ہی کیوں؟.
وہیں اس ڈیم کی تعمیر سے قابل کے نواحی علاقوں میں آبپاشی کا بہتر انتظام ہو جائے گا، جس سے زراعت کے کام کو تقویت ملے گی۔
اس کے علاوہ اس ڈیم کے تعمیر سے ایک بڑے حصے میں الیکٹرسٹی کی فراہم بھی ممکن ہو سکے گی۔
خیال رہے بھارت کی جانب سے افغانستان کے 34 مختلف علاقوں میں 400 سے زائد منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔
حال ہی میں افغانستان کو بھارت سے اسٹروزینیکا کووڈ-19 ویکسین کی 500000خوراکیں موصول ہوئی ہیں۔ بھارت نے اس سے قبل کووڈ 19 کی دو میٹرک ٹن ادویات افغانستان کو تحفے میں دیے ہیں۔