بھارت نے کلبھوشن جادھو کو سفارتی رسائی اور عدالتی اختیارات دیے جانے کے تعلق سے پاکستان کی عدم توجہی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بین الاقوامی عدالت انصاف کے حکم کی خلاف ورزی ہے اور بھارت اس کے خلاف اپیل کے اختیارات کا استعمال کرے گا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے کہا کہ بھارت نے کلبھوشن جادھو سے ایک سال میں 12 مرتبہ سفارتی رسائی کے لئے درخواست کی تھی اور پاکستان اب تک ان سے بلا تعطل سفارتی رسائی فراہم نہیں کرا پایا ہے۔
گذشتہ 16 جولائی کو بھارتی سفارت کاروں سے جادھو کی ملاقات میں پاکستانی سرکا ر نے رکاوٹ ڈالی اور انہیں جادھو کوکوئی بھی دستاویزات نہ سونپنے کی ہدایت دی۔ اسی وجہ سے ہندوستانی سفارتکار جادھو سے پاور آف اٹارنی حاصل نہیں پائے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان سے جادھو کے مقدمے سے متعلق متعلقہ دستاویزات مہیا کرنے کی کئی بار درخواست کی۔ پاکستان نے بھارت سے کہا کہ دستاویزات کسی مجاز پاکستانی وکیل کو مہیا کرائے جاسکتے ہیں۔
اس لئے بھارت نے دستاویزات حاصل کرنے کے لئے ایک پاکستانی وکیل سے معاہدہ کیا لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ پاکستانی حکومت نے پاکستانی وکیل کو بھی دستاویزات دینے سے انکار کردیا۔ اس کے باوجود بھارت نے 18 جولائی کو عدالت میں درخواست دائر کرنے کی کوشش کی، لیکن پاکستانی وکیل نے مطلع کیا کہ مختیار نامہ اور دیگر ضروری دستاویزات کی عدم موجودگی میں اس پر نظر ثانی درخواست دائر نہیں کی جاسکتی ہے۔