وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعہ ساؤتھ ایشن ایسوسی ایشن آف ریجنل کاپوریشن (سارک) رکن ممالک اور جی 7 کے رہنماؤں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس اور آن لائن مباحثہ شروع کیے جانے کے کچھ دن بعد ہی بھارت نے کثیر الجہتی اقدامات میں اپنی شرکت جاری رکھی ہے۔ آج امریکی نائب سکریڑی برائے خارجہ اسٹیفن بیگن کے ذریعہ شروع کیے گئے ٹیلیفونک کانفرنس میں بھارت کے سکریٹری برائے خارجہ ہرش سنگلا نے بھی اپنی شرکت درج کروائی۔
امریکہ کی قیادت میں شروع کیے گئے اس آڈیو کانفرنس میں ہند بحر الکاہل ممالک میں شامل آسٹریلیاء، کوریا، ویتنام، نیوزی لینڈ، جاپان اور بھارت جیسے ممالک کے سینئر نمائندوں نے کووڈ 19 سے نمٹنے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا۔اس ٹیلی کانفرنس نے علاقائی اور عالمی سطح پر کووڈ 19 کے پھیلاؤ کے روک تھام کے سلسلے میں کی گئی کوششوں کو بہم کرکے اور اس کےموجودہ صورتحال کے جائزوں پر توجہ مرکوز کیا۔
خارجہ سکریٹری شرنگلا نے ٹیلی کانفرنس کے دوران ان ممالک کو بھارت میں وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں قومی اور علاقائی سطح میں آٹھائے گئے احتیاطی اقدام کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔وزرات خارجہ کے ذریعہ جاری ایک سرکاری بیان میں شرنگلا نے 'بھارت کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس خطے میں شامل تمام شراکت داروں کے ساتھ اپنے نظریات کو باقاعدہ طور پر تبادلہ خیال کرے اور اس مشکل کے اوقات میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر مقابلہ کریں'۔
توقع کی جارہی ہے کہ یہ ٹیلی فون کانفرنس ہفتہ وار بنیادوں میں منعقد کی جائے گی تاکہ ویکسین کی کمی کو دور کرنے کے لیے سب کا تعاون حاصل ہو، پھنسے ہوئے شہریوں، ضرورت مند ممالک کو مددفراہم کرنے اور عالمی معیشیت پر پڑنے والے اثرات جیسے مسائل پر بات کیا جاسکے۔
چین کے زیر قیادت اس کانفرنس کال میں بھارت کے وزارت صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے اہلکار نے بھی اس موضوع پر بات چیت کی۔چین نے اس ہفتہ یہ دعوی کیا کہ ووہان میں کورونا وائرس کے نئے معاملے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے جس سے عالمی سطح پر لوگوں میں نئی امید پیدا ہوئی ہے۔