اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل مشن کے ذرائع نے ٹویٹ کیا ہے کہ 'بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈہ، غلط اطلاعات و معلومات کا اشتراک اور جعلی خبریں معاشرے میں انارکی پھیلاتی ہیں۔ لہذا اس سے بچنا چاہیے'۔
اس ٹوئیٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 'بھارت کے خلاف پاکستان کی طرف سے غلط پروپیگنڈے کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہیں۔ اسٹینفورڈ انٹرنیٹ آبزرویٹری (ایس آئی او) کی حالیہ رپورٹ کو پڑھیں۔ جو دنیا کے سامنے حقیقت کو سامنے لائی ہے'۔
اس کے بعد پاکستان میں مقیم فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس کے ایک نیٹ ورک کو بے نقاب کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں اسٹینفورڈ کی نئی رپورٹ کے ذریعہ اعداد و شمار پیش کرکے بتایا گیا ہے کہ وہ 'غلط پروپیگنڈہ اور جھوٹی معلومات' کو فروغ دے رہا ہے۔
اسٹینفورڈ انٹرنیٹ آبزرویٹری (ایس آئی او) کی حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ '31 اگست 2020 کو فیس بک انتظامیہ نے 103 صفحات، 78 گروپس، 453 فیس بک اکاؤنٹز اور 107 انسٹاگرام اکاؤنٹز کو غیر انسانی سلوک میں ملوث ہونے اور جھوٹی معلومات کو فروغ دینے کے ضمن میں معطل (ڈی ایکٹیویٹ) کر دیا ہے'۔
ایس ای او کی رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ فیس بک نے اس نیٹ ورک کے بیشتر افراد اور گروپ ایڈمینز کو پاکستانی قرار دیا ہے۔