پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ موجودہ وزیراعظم عمران خان کی زیرقیادت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت صرف اور صرف غیر قانونی اور جھوٹے پروپیگنڈوں پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔
نواز شریف کے مطابق 'ملک کے ساتھ ہی غریبوں اور ان کی ملازمتوں کو بھی کو پی ٹی آئی سے خطرہ لاحق ہے'۔
پاکستان مسلم لیگ نواز (مسلم لیگ ن) کے سوشل میڈیا کنونشن میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ 'موجودہ وزیراعظم کی حکمرانی کے تحت لوگ اپنے بچوں کی فیس، مکان کرایہ، پٹرول / ڈیزل کے اخراجات اور زیادہ برداشت نہیں کرسکتے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'اخراجات ایک ماہ میں 20،000 تا 30،000 روپے کمانے کے باوجود انسان کا زندہ رہنا مشکل ہو رہا ہے'۔
- میڈیا کے ذریعے پروپیگنڈہ:
انہوں نے کہا 'یہ تمام متعلقہ مسائل ہیں لیکن اس کے بجائے موجودہ انتظامیہ پرنٹ اور ٹی وی میڈیا کے ذریعے پروپیگنڈہ کرنے پر توجہ مرکوز کررہی ہے'۔
'نواز شریف کی تصاویر پر پابندی عائد ہے لیکن سوشل میڈیا پر ہماری کوششیں اس کا مقابلہ کررہی ہیں'۔
نواز نے یہ بھی دعوی کیا کہ ان کی واحد غلطی یہ ہے کہ وہ ان لوگوں کو محکوم رکھنا چاہتے ہیں جن کے خیال میں وہ ملک کے امن وامان کے ساتھ اثر انداز ہوسکتے ہیں اور ان کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے بانی نے عمران خان کے اعلی معاون لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ باجوہ نے امریکہ میں شاہانہ زندگی سے لطف اندوز ہونے کے لئے پاکستانی عوام سے دھوکہ بازی کی ہے۔
انہوں نے کہا 'ووٹ چوری کیے، بوتھ پر قبضہ کیا، قائدین کو جیل بھیج دیا اور غداروں کو ایسے لوگوں سے نکال دیا جو قوم کے لئے صحیح کام کرنا چاہتے ہیں۔ کیا یہ وہ پاکستان ہے جس کا تم نے خواب دیکھا تھا؟'۔
- انصاف، احتساب اور روشن مستقبل:
انصاف، احتساب اور روشن مستقبل پر زور دیتے ہوئے نواز نے زور دے کر کہا کہ اپوزیشن کی آوازوں کو دبایا نہ جائے۔ جب تک قانون کی حکمرانی کو برقرار نہ رکھا جائے ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے '۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا اقتدار اپنی آخری چند سانسیں لے رہا ہے'۔
انہوں نے مزید کہا 'یہ وقت جلد گزر جائے گا اور ہم ایک نئے دور میں داخل ہوں گے جہاں آپ کے ووٹ کو اس کا احترام ملنا چاہئے'۔
انہوں نے ان لوگوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے سوشل میڈیا پر جھوٹے پروپیگنڈوں اور ناانصافیوں سے نمٹنے کے لئے انتھک محنت کی، انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے پاکستان میں قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لئے بلا خوف و خطر برداشت کیا۔