اردو

urdu

آرمینیا اور آذربائیجان سے فوری طور پر جنگ بندی کی اپیل

یو این سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے کہا ہے کہ 'وہ جلد ہی دونوں ممالک کے رہنماؤں سے رابطہ کر کے اس معاملہ پر بات چیت کریں گے'۔

By

Published : Sep 28, 2020, 11:16 AM IST

Published : Sep 28, 2020, 11:16 AM IST

immediate ceasefire appeal from armenia and azerbaijan
آرمینیا اور آذربائیجان سے فوری طور پر جنگ بندی کی اپیل

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے آرمینیا اور آذربائیجان سے نیگورنو-کراباخ خطے میں فوری طور پر جنگ بندی پر عمل درآمد کی اپیل کی ہے۔

بیان کے مطابق 'اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نیگورنو-کراباخ خطے میں تناؤ کو کم کرنے کے لئے فوری طور پر جنگ بندی پر عمل درآمد اور بامقصد بات چیت شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وہ جلد ہی اس معاملہ پر آذربائیجان کے صدر اور آرمینیا کے وزیر اعظم سے بات کریں گے'۔

ویڈیو

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ انہیں نیگورنو-کراباخ خطہ میں آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین شروع ہونے والے فوجی تنازع پر سخت تشویش ہے اور فوجی طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے اس تنازع میں عام شہریوں کی ہلاکت پر بھی غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ نیگورنو-کراباخ خطہ کے ایک علاقے پر قبضہ کے حوالہ سے آرمینیا اور آذربائیجان کی فوج کے مابین ایک پرتشدد تنازع اتوار سے شروع ہوا تھا۔

آرمینیا کی وزارت دفاع نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ نیگورنو-کراباخ خطے میں آذربائیجان کی فوج کے ساتھ جھڑپ میں اس کے 16 فوجی ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔

آرمینیا کے وزیراعظم نکول پشنین نے ٹوئٹ کیا کہ آذربائیجان نے ارتسخ نامی علاقہ پر میزائل سے حملہ کیا ہے جس سے رہائشی علاقوں کو نقصان پہنچا ہے۔

پشنین کے مطابق آرمینیا نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے دو آذربائیجان ہیلی کاپٹر تین یو اے وی اور دو ٹینکوں کو تباہ کردیئے ہیں۔ اس کے بعد آرمینیا ئی وزیراعظم نے ملک میں مارشل لا نافذ کردیا۔

آرمینیا اور آذربائیجان کے شہری سڑکوں پر

خیال رہے آرمینیا اور آذربائیجان دونوں سابقہ ​​سوویت یونین کا حصہ تھے، لیکن سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد دونوں ممالک آزاد ہوگئے۔ علیحدگی کے بعد دونوں ممالک کے مابین نیگورنو-کراباخ خطے پر تنازع پیدا ہوا۔ دونوں ممالک اس خطہ کو اپنا اپنا علاقہ قراردیتے رہے ہیں ۔

یہ خطہ 4400 مربع کلومیٹر پر مشتمل ہے۔ اس رقبہ کو بین الاقوامی قوانین کے تحت آذربائیجان کا علاقہ قرار دیا گیا ہے، لیکن یہاں آرمینیائی نژاد کی آبادی زیادہ ہے۔

اس کی وجہ سے 1991 سے دونوں ممالک کے مابین تنازع چل رہا ہے۔ سنہ 1994 میں روس کی ثالثی کے ذریعہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی ہوئی تھی ، لیکن اس کے بعد سے دونوں ممالک کے مابین چھٹ پٹ لڑائی جاری ہے۔ تب سے دونوں ممالک کے مابین ’لائن آف کنٹیکٹ‘ ہے۔ لیکن اس سال جولائی کے مہینے کے بعد سےحالات مزید خراب ہوگئے۔ یہ علاقہ ارتسخ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details