اشرف غنی نے جمعہ کے روز صحافیوں کو بتایا کہ صدر بائیڈن کا فیصلہ ایک تبدیلی کا فیصلہ تھا، جس کے دونوں اطراف کے دوررس نتائج برآمد ہوں گے۔تاہم بائیڈن نے ان پر یہ واضح کردیا ہے کہ امریکہ افغانستان کو سلامتی اور انسانیت پرمبنی امداد فراہم کرتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ افغان سیکیورٹی فورسز نے جنوبی اور شمالی افغانستان میں طالبان کے زیر قبضہ متعدد اضلاع پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے ، جبکہ حکومت نے طالبان سے جنگ بندی اور سیاسی عمل میں واپس آنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو امریکی افواج کے انخلا کے بعد سامنے آنے والے نتائج کی روشنی میں کارروائی کرنے کی ضرورت ہے اور ملک کے عوام کو اس چیلنج کے لئے تیار رہنا ہوگا۔