جاپان چین کا ہمسایہ ملک ہے اور جہاں سے کورونا وائرس شروع ہوا، لیکن اس کے باوجود کورونا وائرس کا اس ملک پر زیادہ اثر نہیں ہے ۔اس کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ جاپان میں صحت و صفائی اس ملک کی ثقافت کا حصہ ہے ۔صحت و صفائی اور اپنے آس پاس کو صاف و ستھرا رکھنا جاپانیوں کے طرز زندگی کا اہم حصہ ہے ۔ہم دیکھ رہے ہیں کہ کورونا وائرس کے چلتے اس وقت ہر ایک ماسک کا استعمال کرتا ہے لیکن جاپانی عام طور پر اس وقت بھی ماسک کا استعمال کرتے ہیں جب انہیں نزلہ زکام ہو تا ہے۔
پہلی بار جاپان جانے والے وہاں کے حفظان صحت کے اعلیٰ معیارات اور صحت و صفائی دیکھ کر حیران ہونے کے ساتھ ساتھ متاثر بھی ہو جاتے ہیں۔
جاپان کا ایک اسکول :
اس روز کلاسز مکمل ہو گئے تھے ۔مدرس نے اگلے روز کے نظام الاوقات کے بارے میں کچھ اعلان کیا ۔اس روز کی صفائی کی ڈیوٹی کے بارے میں مدرس نے اعلان کرتے ہوئے کہا ’’پہلی دو صف کے طلبا کلاس روم صاف کریں ۔تیسری اور چوتھی صف والے گلیاروں اور سیڑھی جبکہ جو پانچویں صف کے ہیں وہ بیت الخلاء دھوئیں ‘‘۔اس اعلان کے فوراً بعد طلبا نے جھاڑوں اور بالٹیاں ہاتھ میں لیں اور صفائی میں لگ گئے ۔یہ جاپان کے تمام اسکولوں میں معمولات کے مطابق ہوتے ہیں ۔
جاپانی ذاتی صفائی اور ماحولیات کو صاف و پاک رکھنے کو اپنی ثقافت کا ایک اہم حصہ سمجھتے ہیں اور اس ضمن میں اپنے بچوں کو بچپن سے ہی تربیت بھی دیتے ہیں۔
ہر جگہ ایک جیسی عادت:
یہ عادت صرف اسکولوں تک محدود نہیں ہے۔گھروں میں والدین اپنے بچوں کو حفظان صحت کو بطور ایک فریضہ کے سمجھاتے ہیں ۔اسکول یا گھروں میں داخل ہونے پر طلبا اپنے جوتے اتار کر انہیں لاکروں میں رکھتے ہیں ۔پھر وہ دوسرے جوتے پہن کر اندر داخل ہو تے ہیں۔اس سے باہر کا گرد و غبار اور غلاظت اسکولوں اور گھروں میں داخل نہیں ہو تی ہے۔لوگ رضاکارانہ طور پر خود ہی ہی بلٹ ٹرینوں کی بھی صفائی کرتے ہیں۔حتیٰ کہ بڑی تقاریب جیسے کہ ناچ گانا کے دوران وہ کوڑا کرکٹ کو کوڑے دانوں میں ڈال دیتے ہیں۔سگریٹ پینے والے اپنے ساتھ چھوٹے راکھ دان رکھتے ہیں۔