گذشتہ ہفتے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے سفارتی معاہدے کے خلاف فلسطینی مسلمانوں نے غزہ میں زبردست احتجاج کیا۔
غزہ پر حکومت کرنے والی جماعت 'حماس' نے اس احتجاج کا انعقاد کیا تھا، جس میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
گذشتہ ہفتے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے سفارتی معاہدے کے خلاف فلسطینی مسلمانوں نے غزہ میں زبردست احتجاج کیا۔
غزہ پر حکومت کرنے والی جماعت 'حماس' نے اس احتجاج کا انعقاد کیا تھا، جس میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
مظاہرین نے اسرائیل کے قومی پرچم کو نذر آتش کرنے کے ساتھ ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کے پوسٹر کو بھی روند دیا۔
خیال رہے کہ اسرائیل کے قیام سے اب تک تین مسلم ممالک نے اسرائیل کو ایک ملک کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ ان میں سے پہلا مصر دوسرا اردن اور اب تیسرا یو اے ای ہو گیا ہے۔