گلگت بلتستان سرسبز و شاداب علاقہ ہے۔ جو قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ اس کی حسین وادیاں اور بہتے صاف و شفاف پانی کی نہریں پوری دنیا میں مشہور ہیں۔
گلگت بلتستان میں واقع بلند و بالا پہاڑ اپنی خوبصورتی کا عجیب ہی نظارہ پیش کرتے ہیں۔ یہاں کا کل رقبہ 72971 کلو میٹر ہے۔ اس کی آبادی بیس لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔
اس سب کے باوجود یہ حسین و جمیل خطہ علاقائی سیاست اور ایک دوسرے کی برتری کے جذبہ کی نذر ہوگیا ہے۔
لاء اینڈ سوسائٹی الائنس کی تھنک ٹینک کی رپورٹ بعنوان 'نسل انسانی کی بقا کا مسئلہ: جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں انسانی حقوق کی تازہ ترین صورت حال' میں کہا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں خطے کی ثقافت اور آبادی کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 'سنہ 1988 سے ہی عسکریت پسندوں نے پاکستانی فوج اور وفاقی وزیر کی حمایت سے حملے شروع کیے اور سیکڑوں افراد کو ہلاک کرنا شروع کیا'۔
پاک مقبوضہ گلگت بلتستان شیعہ اکثریتی علاقہ ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس علاقہ میں پاکستانی حکومت نے اپنی آبادکاری کے منصوبے کے تحت ردوبدل کیا ہے، جس کے نتیجے میں شیعہ آبادی میں بڑے پیمانے پر 39 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
نئی دہلی میں واقع ایک تھنک ٹینک کے سربراہ این سی بپندر نے حالیہ تحقیق میں معلوم کیا ہے کہ گلگت بلتستان (جی بی) کی آبادی تقریبا ڈیڑھ لاکھ ہے، جس میں 39 فیصد شیعہ، 27 فیصد سنی، 18 فیصد اسماعیلی اور 16 فیصد نوربخشی قبائل ہیں۔