جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کے خلاف دہشت گردی سے متعلق مالی تعاون کا جرم ثابت نہیں ہو سکا۔ حافظ سعید نے بین الاقوامی دباؤ کے درمیان پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت میں اپنا بیان قلمبند کرایا۔
فی الحال حتمی دلائل کو بدھ تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں دہشت گردی کی مالی اعانت کے الزام میں حافظ سعید اور ان کے ساتھیوں کے خلاف 23 ایف آئی آر درج کرنے کے ساتھ ہی انہیں 17 جولائی کو گرفتار کیا تھا۔ وہ لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں۔
ایسا مانا جاتا ہے کہ حافظ سعید کی سربراہی والی تنظیم 'جماعت الدعوہ' کی ایک دوسری تنظیم 'لشکر طیبہ' ہے، جس پر سنہ 2008 میں ممبئی میں حملہ کرنے کا الزام ہے، جس میں چھ امریکیوں سمیت 166 افراد ہلاک ہوئے تھے۔