وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرین نے بتایا کہ فوزیہ کوفی پر جمعہ کی سہ پہر دارالحکومت کابل کے قریب حملہ کیا گیا جبکہ وہ صوبے پروان کے دورے سے واپس آرہی تھیں۔ طارق آرین نے بتایا کہ حملہ کی تحقیقات کا آغاز ہوچکا ہے۔
فوزیہ کوفی پر اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ قاتلانہ حملے ہوچکے ہیں جبکہ وہ افغان پارلیمنٹ کی پہلی خاتون ڈپٹی اسپیکر رہ چکی ہیں۔
فوزیہ کوفی طالبان سے مذاکرات کےلیے افغان حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی 21 رکنی ٹیم کی خاتون رکن تھیں۔ فروری میں امریکہ اور طالبان کے درمیان طے پائے معاہدہ کے تحت یہ مذاکرات ہو رہے ہیں۔