اردو

urdu

ETV Bharat / international

افغانستان: جلال آباد میں فائرنگ، صحافی سمیت تین افراد ہلاک

صوبے ننگرہار میں نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے کی گئی فائرنگ میں ایک صحافی سمیت تین افراد ہلاک ہوگئے۔ افغانستان کے آزاد میڈیا گروپ افغان صحافیوں کے تحفظ کی کمیٹی نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔ اس فائرنگ کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔ طالبان انتظامیہ واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

Afghanistan: four killed in Jalalabad shooting
افغانستان: جلال آباد میں فائرنگ، صحافی سمیت تین افراد ہلاک

By

Published : Oct 3, 2021, 10:13 PM IST

افغانستان کے صوبے ننگرہار میں گزشتہ روز سہ پہر میں نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے کی گئی فائرنگ میں ایک صحافی سمیت تین افراد ہلاک ہوگئے تھے، حکام نے اتوار کو اس واقعہ کی تصدیق کی۔

افغانستان: جلال آباد میں فائرنگ، صحافی سمیت تین افراد ہلاک

سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع نے بتایا، "صحافی اور مصنف سید معروف سادات ہفتے کی شام اپنے رشتہ داروں کے ہمراہ جلال آباد شہر کے پولیس ڈسٹرکٹ پانچ میں کار سے جارہے تھے۔ اس دوران ایک رکشے پر سوار بندوق بردار نے ان پر فائرنگ شروع کر دی۔

صحافی اور مصنف سید معروف سادات کے بیٹے جہانزیب سادات نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ہلاک ہونے والے دو شہریوں میں سے ایک صحافی سید معروف سادات تھے، جو ننگرہار محکمہ زراعت کے سابق ترجمان تھے۔ سادات نے بتایا کہ اس کا بھائی بھی اس حملے میں شدید زخمی ہوا ہے۔

وہیں دوسری جانب ایک طالبان عہدیدار نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ ہفتے کے روز مشرقی شہر جلال آباد میں مسلح افراد کی فائرنگ سے دو طالبان جنگجوؤں بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

شہر کے گردونواح صوبہ ننگرہار کے ثقافتی عہدیدار محمد حنیف نے بتایا کہ اس حملے میں دو دیگر شہری زخمی ہوئے۔

  • کابل مسجد کے باہر دھماکہ، 12 شہری ہلاک، 32 زخمی

اس فائرنگ کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔ طالبان انتظامیہ واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

افغانستان کے آزاد میڈیا گروپ افغان صحافیوں کے تحفظ کی کمیٹی نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔

قابل ذکر ہے دولت اسلامیہ (آئی ایس) گروپ ، جو ننگرہار میں مضبوط موجودگی رکھتا ہے اور طالبان کو دشمن سمجھتا ہے۔

اس نے پہلے بھی ان کے خلاف کئی حملوں کا دعویٰ کیا ہے، جن میں جلال آباد میں کئی ہلاکتیں بھی شامل ہیں۔

اگست کے وسط میں طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے ، ان کے خلاف آئی ایس عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس تشدد نے طالبان اور داعش کے درمیان وسیع تنازع کا خطرہ بڑھایا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details