امید کے مطابق یونان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جزیرہ قبرص سے متعلق مسئلہ اٹھایا اور ترکی کو مورود الزام ٹھہرایا۔
یونان کے وزیر اعظم کیریکوس مٹسوٹاکیس نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ 'گذشتہ برس میں نے جنرل اسمبلی میں صدر اردگان کے لئے دوستی اور تعاون کی بات کی تھی'۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ' میں نے یورپ میں ترکی کے لئے پل بنانے والے کے طور پر کام کرنے کی اپنی آمادگی کا اظہار کیا تھا، مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ جہاں یونان نے اقدار پر مبنی خارجہ پالیسی کے مرکز میں اعتماد ، بات چیت اور افہام و تفہیم کو رکھا ہے، وہیں ترکی نے تکرار، اشتعال انگیزی اور جارحیت کا جواب دیا'۔
انہوں نے ترکی پر مزید الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'جہاں یونان نے نیک نیتی کے ساتھ مکالمہ کرنے کا راستہ منتخب کیا، ترکی نے مداخلت کا راستہ منتخب کیا، تاہم، حالیہ واقعات کے باوجود میں ایک پر امید ہوں'۔
مٹسوٹاکیس نے کہا کہ ہر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ تناؤ کا یہ مسلسل اضافہ جاری نہیں رہ سکتا۔