پاکستانی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ پاکستانی نژاد سابق برطانوی رکن پارلیمنٹ نذیر احمد Former British Pakistani Lord Nazir Ahmed کو برطانیہ کی شیفیلڈ کراؤن کورٹ نے 1970 کی دہائی میں دو بچوں کے خلاف جنسی جرائم کا مجرم قرار دیا ہے۔
لارڈ نذیر احمد نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ الزام ’’بدنیتی پر مبنی اور من گھڑت‘‘ ہے۔
برطانیہ کے ہاؤس آف لارڈز کے سابق رکن نے اعلان کیا کہ وہ اپنے خلاف مبینہ جنسی جرائم پر عدالت کی سزا کے خلاف اپیل کریں گے۔
لارڈ نذیر احمد Lord Nazir Ahmed کے ایک قانونی نمائندے نے کہا کہ یہ فیصلے شیفیلڈ کراؤن کورٹ Sheffield Crown Court, UK میں مقدمے کی سماعت کے دوران پیش کیے گئے شواہد کے خلاف گئے ہیں۔ انہوں نے کہا، "ہم نے اپنے موکل کو سزا کے خلاف اپیل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق عدالت نے اعلان کیا کہ لارڈ نذیر کو 1970 کی دہائی میں ایک لڑکی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کرنے کا مجرم پایا گیا ہے، جسٹس لیوینڈر اس کیس میں لارڈ احمد کو بعد میں سزا سنائیں گے۔
یہ معاملہ اس وقت کا ہے جب سابق ممبر پارلیمنٹ کی عمر 16، 17 برس تھی اور لڑکی ان سے کمسن تھی۔
مارچ 2019 میں، لارڈ احمد پر 1970 کی دہائی کے اوائل میں دو بچوں کے خلاف جنسی جرائم، عصمت دری کی دو کوششوں اور ایک غیر اخلاقی حملے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: