اس سے قبل شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ کشمیریوں کا معاملہ عالمی برادری کے نمائندوں کے سامنے پیش کریں گے۔
پاکستانی میڈیا رپورٹز کے مطابق قریشی نے کہا کہ 'وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی ' سنگین' پامالیوں کو عالمی برادری کے سامنے پیش کریں گے'۔
یہ اجلاس 9 ستمبر سے 27 ستمبر تک دو ہفتوں تک جاری رہے گا۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ آج اس سیشن کا آغاز کریں گے۔
اجلاس کے دوران میانمار، کشمیر، یمن، یوکرین، لیبیا، صومالیہ، سوڈاناور جارجیا کی صورتحال سے متعلق بات چیت کی جائے گی۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر کی دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے وادیٔ میں آج 35ویں روز سے بندشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔
پاکستان نے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو کلہدم کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو یکطرفہ قرار دیا تھا۔ پاکستان مسئلہ کشمیر کو بین اقوامی کے مختلف پلیٹ فارمز پر لیے جانے کی کوششیں کر رہا ہے۔