یہ ایک سائیکل ہے اور کشتی بھی۔ یہ واقعی ان دونوں کا ایک انوکھا مجموعہ ہے۔
مصر: پہلی بارسائیکل کشتی کی سیر مصری خاتون معاب احمد اور ان کے معاون نے دریائے نیل میں اترنے اور اس کی سیر کے لیے انوکھا طریقہ ایجاد کیا ہے۔
معاب نے اس تجارت کی شروعات کی، اور ندی میں سیر کے شوقین افراد کو فیس کے عوض ان کے شوق کی تکمیل کا موقع فراہم کیا۔
معاب کا کہنا ہے کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ ایسا کرنا ممکن ہے تو انہوں نے سب سے پہلے اپنے لیے ایک سائیکل خریدا، لیکن لوگوں کی جانب سے بڑھتی دلچسپی کے سبب انہوں نے دو تین مزید خرید لیا۔ اگر یہ بہت زیادہ معروف ہو جائے گی تو وہ مزید خریدیں گی۔
زمین پر سائیکل چلانے کے لیے جسمانی توازن اور مشق کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن یہاں اس طرح کی مہارتوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
یہاں سیر کرنے والے شخص کو سائیکل پر سوار ہونے تک مدد کی جاتی ہے۔ اس کے بعد وہ خو بخود ندی میں اتر کر بآسانی سیر کرنے لگتا ہے۔
کسٹمر باولا ممدوح کا کہنا ہے کہ وہ عموما ہفتے میں ایک بار بائک چلاتے ہیں۔ لیکن نیل ندی میں اس طرح کی سواری کرنا میرے لیے نیا تجربہ ہے۔ یہ انتہائی محفوظ سواری ہے۔
معاب نے زمین پر موٹرسائیکل چلانے اور اپنا توازن برقرار رکھنے کا طریقہ سیکھنے کے بعد نیل ندی میں اس پروجیکٹ کو قائم کرنے کی ابتدا کی۔
اٹلی میں اپنی رہائش کے دوران معاب نے اس طرح کی چیزیں دیکھی تھی۔ انہوں نے اطالوی انجینئرز سے رابطہ کیا تاکہ نیل ندی میں اس کے ذریعہ سیر و تفریح کو ممکن بنایا جا سکے۔
تقریبا آدھے گھنٹے کی سیر کے لیے 100 مصری پاونڈ یعنی 6 امریکی ڈالر درکار ہوتی ہے۔ اس طرح کے نئے تجربے کے بعد لوگ کافی پر جوش ہیں۔
یہ سواری ان کے لیے بھی انتہائی آسان ہے جنہوں نے کبھی بھی سائیکل نہیں چلایا ہے۔ یا انہیں سائیکل چلانا نہیں آتا ہے۔
معاب نے محض تین ماہ قبل اس پروجیکٹ کی ابتدا کی تھی۔ تاہم انہوں نے مصری وزارت کھیل سے رابطہ کرکے مصر میں اسے ایک کھیل کے طور پر تسلیم کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔