شمالی کوریا میں اتوار کو کورونا وائرس کا پہلا مشتبہ کیس سامنے آنے کے بعد ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی کے سی این اے نے بتایا کہ ایک شخص جو 3 برس قبل بھاگ کر جنوبی کوریا گیا تھا، گذشتہ ہفتےسرحد عبور کر کے واپس لوٹا۔ اس شخص میں کورونا کی علامات ظاہر ہوئیں۔
ملک کے اعلی لیڈر کم جونگ ان نے ملک کے اعلی افسران سے ایک ہنگامی میٹنگ کی اور سرحدی شہر کائسونگ میں فوری طور پر لاک ڈاؤن نافذ کرنے کی ہدایت دی۔
شمالی کوریا نے اس سے پہلے دعوی کیا تھا کہ ملک میں کورونا کا کوئی کیس نہیں ہے۔ تاہم تجزیہ کاروں نے اس دعوے کو یکسر مسترد کردیا ہے۔ سنیچر کو منعقدہ پولیٹ بیورو کی میٹنگ میں کم جونگ نے وائرس سے نمٹنے کے لئے ہنگامی انتظامات کرنے کا بھی حکم دیا۔
کے سی این اے نے بتایا کہ صدر کم نے اس بات کی جانچ کرنے کا بھی حکم دیا ہے کہ وہ شخص بھاری قلعہ بند سرحد عبور کرنے میں کس طرح کامیاب رہا۔
انہوں نے اس کے لئے قصوروار پائے جانے والوں کو کڑی سزا دینے کے لئے متنبہ کیا ہے۔ شمالی کوریا نے عالمی وبا کے پیش نظر اپنی سرحد بند کردی تھی اور چھ ماہ قبل اپنی بیشتر آبادی کو آئیسولیشن میں رہنے کو کہا تھا۔