دنیا بھر میں عسکریت پسندوں کو حاصل ہونے والے مالی تعاون پر نظر رکھنے والے ادارے ایف اے ٹی ایف نے ایک بار پھر پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فائنانشیل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نےعسکریت پسندوں کے مالی تعاون اور منی لانڈرنگ پر لگام لگانے میں ناکام ہونے کے سبب پاکستان کو 'گرے لسٹ' میں برقرار رکھا ہے۔
ایف اے ٹی ایف کے اعلی عہدیداران کا ماننا ہے کہ پاکستان عسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ اور جیش کو ملنے والے مالی تعاون کی جانچ کرنے میں ناکام رہا ہے اس لیے پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھا جارہا ہے۔
ایف اے ٹی ایف کے صدر جِیانگمِن لِیو کی صدارت میں پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کے فیصلے پر مہر لگائی گئی ہے۔
حالانکہ گزشتہ ہفتے ہی پاکستان نے چند بڑے عسکریت پسندوں کو سزا دی تھی، پاکستان کی ایک انسداد دہشت گردی عدالت نے عسکریت پسندوں کے مالی تعاون اور منی لانڈرنگ معاملے میں 26/11 ممبئی بم دھماکوں کے ملزم حافظ سعید کے چار قریبی لوگوں کو جیل میں قید ی سزا سنائی گئی تھی۔
پاکستان پر الزام لگایا جارہا ہے کہ اس نے یہ قدم ایسے وقت میں اٹھیا ہے جب اسے اس تعلق سے اپنی ایک رپورٹ ایف اے ٹی ایف کے سامنے پیش کرنی تھی کیونکہ ایف اے ٹی ایف نے عسکریت پسندوں کے مالی تعاون اور منی لانڈرنگ پر لگام کسنے کے لیے پاکستان پر کافی دباؤ ڈالا تھا۔