ملیشیا پولیس کے محکمہ مواصلات کے چیف اور سینیئر اسسٹنٹ کمانڈر داتوک اسماوتی احمد نے کہا کہ 'تمام پولیس دستوں کو احکامات جاری کیے گئے ہیں کہ ایسی تمام تقاریر پر پابندی لگائی جائے جس کی وجہ سے قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو۔'
انہوں نے کہا کہ 'اس قسم کا فیصلہ قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے اور اس کا مقصد فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنا ہے۔'
دوسری جانب ڈاکٹر ذاکر نائک نے اس سلسلے میں لوگوں سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ 'میں نے اگرچہ اپنی طرف سے یہ واضح کردیا ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ مجھے ان لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے جنہیں اس غلط فہمی کی وجہ سے تکلیف پہنچی ہے۔'