حکومت پاکستان اور ممنوعہ تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے درمیان حال ہی میں طے پانے والے معاہدے کے تحت اس کے 54 کارکنوں کے نام انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) 1997 کے فورتھ شیڈول سے نکال دیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ان تمام 54 ٹی ایل پی کارکنوں کا تعلق راولپنڈی ڈویژن سے ہے۔ ان میں سے 28 کا تعلق راولپنڈی، 14 کا چکوال، 11 کا اٹک اور ایک جہلم سے ہے۔
اس سے قبل ٹی ایل پی کے سربراہ حافظ محمد سعد کا نام بھی بدھ کے روز فورتھ شیڈول سے نکال دیا گیا تھا۔
پنجاب کے محکمہ داخلہ کی جانب سے 10 نومبر کو جاری ہونے والے ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ حافظ محمد سعد ممنوعہ تنظیم ٹی ایل پی کے امیر (سربراہ) ہونے کی وجہ سے لاہور ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کی سفارشات پر سیکشن 11-E کے تحت فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا تھا۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت نے 7 نومبر کو ٹی ایل پی کا نام ایکٹ کے پہلے شیڈول سے 'ممنوعہ تنظیم' کے بطور ہٹا دیا تھا۔