شام کے شمالی علاقوں میں ترک فوجوں کے داخل ہونے کے بعد ہزاروں شامی افراد اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
کوبانی کے مضافات میں بے گھر ہونے والے درجنوں خاندان کھلے آسمان کے نیچے رہ رہے ہیں۔ ان میں سے ایک خاتون نے یوپین اور عرب ممالک سے بے ساختہ سوال کیا ہے کہ وہ کہاں جائیں، اور کیسے اپنی زندگی کو محفوظ بنائیں۔
انہوں نے مزید سوال کیا کہ ان کے چار بچے ہیں۔ انہیں لیکر کہاں جائیں۔ ان کی چھوٹی سی بچی ہے۔ اس کے لیے دودھ کا کیسے انتظام کریں؟ وہ بہت تھک گئی ہوں۔ انہوں نے ایک ہفتہ قبل اپنا گھر چھوڑا ہے۔
انہوں نے انتہائی جذباتی انداز میں سوال کیا کہ اردگان کو یہ زمین چاہیے، وہ یہ زمین لینے آئے ہیں۔ انہیں لے لینے دیں۔ لیکن وہ جنگی طیاروں سے بھاگ رہی ہیں۔
مقامی کرد کی زیرقیادت انتظامیہ نے انسانی تباہی کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی شام میں جنگ کے سبب طبی اور دیگر خدمات کی فراہمی ممکن نہیں ہے۔