ایرانی محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق ایرانی فورسز 24 گھنٹوں کے اندر ملک بھر میں گلیوں کو صاف کریں گی اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے تمام شہریوں کی نئے کورونا وائرس سے متعلق جانچ پڑتال کی جائے گی۔
مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد بگھیری نے بتایا کہ 'کورونا وائرس کی وبا اور شدت سے بچنے کے لیے اس وقت دکانوں، گلیوں اور سڑکوں کو خالی کرنے کے لیے ایک نیا کمیشن تشکیل دیا گیا ہے'۔
میجر جنرل محمد بگھیری کے مطابق 'اگلے 10 دن کے دوران ایک بار سائبر اسپیس کے ذریعہ، فون کے ذریعے اور اگر ضروری ہوا تو ذاتی طور پر پوری ایرانی قوم کی نگرانی کی جائے گی اور بیمار ہونے کا شبہ ظاہر کرنے والوں کی مکمل شناخت کی جائے گی'۔
عرب ممالک میں ایران وہ ملک ہے، جہاں کورونا وائرس کی شدت سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایران کے اعلی رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای کی جانب سے مسلح افواج کو نئے کورونا وائرس کے خلاف جنگ کی قیادت کرنے کا حکم دینے کے بعد یہ اقدامات عمل میں لائے گئے تھے۔
ان کا مقابلہ کرنے کے لئے ایران میں سب سے زیادہ سختی عائد کی گئی ہے جو چین کے بعد COVID-19 سے عرب ممالک میں سب سے متاثر ہے۔
بتادیں کہ 80 ملین افراد پر مشتمل ایران میں متعدد سیاستدان اور اہلکار اس بیماری میں مبتلا ہوچکے ہیں، جن میں سے کچھ اس بیماری سے مر رہے ہیں۔
تاحال ایران میں اس وبا سے جملہ 514 ہلاکیتں ہوئی ہیں۔ انفیکشن کا تازہ ترین مشتبہ معاملہ علی اکبر ولایتی تھے، جو خارجہ پالیسی کے بارے میں ایران کے اعلی رہنما کو مشورہ دیتے تھے۔