اقوام متحدہ کی پناہ گزینوں کی ایجنسی (یو این ایچ سی آر) نے افغانستان میں انسانی امداد کی ضرورتوں کے متعلق کہا ہے کہ ملک میں سخت سردی کے دوران کمزروز افغانوں کو امداد کی ضرورت پڑے گی اور اس کے لیے پہلے سے تیار ہونا ہوگا۔
افغانستان میں سردی کے دوران ہزاروں بے گھر افغانوں کو کافی مشقت کرنی پڑے گی کیونکہ کابل اور ہرات جیسے بڑے شہروں میں درجہ حرارت تقریباً صفر ڈگری تک پہنچ جاتا ہے۔
افغانستان دنیا کے سب سے بڑے انسانی بحران سے گزر رہا ہے، جہاں لاکھوں افراد کو امداد کی ضرورت ہے، جن میں 3.5 ملین سے زائد لوگ عدم تحفظ کی وجہ سے ملک کے اندر نقل مکانی پر مجبور ہیں۔
یو این ایچ سی آر نے کہا کہ وہ اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر زیادہ سے زیادہ بے گھر افغانوں کے لیے امدادی اشیاء فراہمی میں اضافہ کر رہا ہے کیونکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ انسانی ضروریات بڑھتی جا رہی ہیں۔
پچھلے ہفتے کے دوران یو این ایچ سی آر ملک کے تقریباً 40 ہزار لوگوں کو ہنگامی پناہ گاہوں، کمبلوں، سولر پینلز، انتہائی کمزوروں کے لیے نقد رقم کی مدد کرنے میں کامیاب رہا ہے۔
ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس ہفتے مزید 60 ہزار لوگوں کو امداد فراہم کی جائے گی۔
افغانستان اس وقت چار سالوں میں اپنی دوسری شدید خشک سالی کا سامنا کر رہا ہے اور خوراک کی پیداوار کافی متاثر ہوئی ہے۔