اردو

urdu

ETV Bharat / international

بُھکمری میں بھارت، نیپال اور بنگلہ دیش سے بھی بدتر

جب سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اقتدار حاصل کیا ہے، اس کے بعد سے ہنگر انڈیکس میں بھارت کا گراف مسلسل گر رہا ہے۔

بُھکمری میں بھارت، نیپال اور بنگلہ دیش سے بھی بدتر

By

Published : Oct 16, 2019, 11:57 PM IST

انٹرنیشنل فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے جاری ہنگر انڈیکس میں بھارت کی صورت حال انتہائی تشویشناک قرار دی گئی ہے۔

جب سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اقتدار حاصل کی ہے، اس کے بعد سے ہنگر انڈیکس میں بھارت کا گراف مسلسل گر رہا ہے۔

سنہ 2014 میں بھوک کے شکار ممالک کی فہرست میں بھارت 55 ویں نمبر پر تھا۔ اور سنہ 2017 میں یہی گراف 100 تک پہنچ گیا۔ سنہ 2018 میں 103 اور سنہ 2019 میں 102 نمبر پر ہے۔

سنہ 2019 میں 117 ممالک کی فہرست جاری کی گئی ہے۔ اس میں بھارت 102 نمبر پر ہے۔ اس سے بھارت میں بھوک کے حالات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

اس معاملے میں بھارت اپنے پڑوسی ممالک پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، میانمار اور نیپال سے بھی پیچھے ہے۔

گلوبل ہنگر انڈیکس سنہ 2019 کے مطابق پاکستان (94) بنگلہ دیش (88) سری لنکا (66) میانمار (69) اور نیپال (73) ویں مقام پر ہے۔

آئرلینڈ کی انسانی حقوق سے متعلق کام کرنے والی ایجنسی 'کنسرن ورلڈ وائڈ' اور جرمنی کی ایجنسی 'ویلٹ ہنگر ہِلفے' نے اس رپورٹ کو جاری کیا ہے۔

رپورٹ پر رد عمل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رپورٹ آنے کے بعد بھارتی کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے ٹوئٹ کر کے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

راہل گاندھی نے لکھا ہے کہ گلوبل ہنگر انڈیکس کی رپورٹ سے مودی حکومت کی بڑے پیمانے پر ناکامی ظاہر ہوتی ہے۔

کرناٹک کے سابق وزیر اعلی سیدا رمیا نے بھی ٹوئٹ کرکے سوال کیا ہے کہ رپورٹ کہتی ہے کہ بھارت میں بُھک مری کی صورت حال بے حد تشویشناک ہے، جبکہ بہت سارے لوگ کہتے ہیں کہ 'اچھے دن آئیں گے' ایسے میں سوال یہ ہے کہ اچھے دن کب آئیں گے؟

بہار کانگریس نے عالمی بھوک انڈیکس میں بھارت کی قابل رحم صورتحال سے متعلق مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ ملک بھکمری کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔

بہار کانگریس اسمبلی کے رہنما سدا نند سنگھ کا کہنا ہے کہ حیرت اس بات پر ہے کہ جس پاکستان کی سیاست کر کے بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آئی وہ بھی بھارت سے بہتر حالت میں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نہ صر ف پاکستان بلکہ سبھی پڑوسی ممالک سے بھارت کی صورت حال خراب ہے۔

غور طلب ہے کہ ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2030 تک دنیا سے بھوک کا خاتمہ کرنے کا ہدف تب ہی حاصل ہوسکتا ہے جب سیاسی طور پر اس کے حصول کی کوششیں کی جائیں، اور جنگ و جدال کا خاتمہ ہو۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details