پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کی عبوری حکومت میں نئی قیادت کو شامل کرنے اور انسانی حقوق کا احترام کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے طالبان کو یاد دلایا کہ افغانستان کو ایسے عسکریت پسندوں کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے جو پاکستان کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ اگر طالبان ایک جامع حکومت بنانے میں ناکام رہے تو افغانستان خانہ جنگی کی طرف جاسکتا ہے اور اگر وہ حکومت میں تمام دھڑوں کو شامل نہیں کرتے تو جلد یا دیر ان میں خانہ جنگی شروع ہوجائے گی۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس کا مطلب ایک غیر مستحکم، افراتفری والا افغانستان اور عسکریت پسندوں کے لیے ایک مثالی جگہ ہے جو کہ خطے کے لیے سب سے بڑا مسئلہ ہے۔
انہوں نے طالبان کے اس حکم کی بھی تردید کی جس میں طالبان نے سیکنڈری اسکولوں میں صرف لڑکوں اور مرد اساتذہ کے واپس آنے کی اجازت دی ہے۔