چین کے وزیر خارجہ وانگ یی جمعرات کو نئی دہلی پہنچ گئے ہیں اور ذرائع کے مطابق وانگ یی کل وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوال سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی سے ان کی ملاقات ابھی طے نہیں ہوئی ہے۔ ہندوستان کے دورے کے بعد چینی وزیر خارجہ کا نیپال کا دورہ کرنے کا امکان ہے۔چینی وزیر خارجہ کا دورہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کی وجہ سے تیزی سے بدلتے ہوئے جغرافیائی سیاسی صورت حال اور مشرقی لداخ میں فوجی تصادم کی صورت حال کی وجہ سے 1962 کے بعد سے ہندوستان اور چین کے بدترین تعلقات کے درمیان چینی وزیر خارجہ کا دورہ عالمی سفارتی دنیا میں کافی تجسس کے ساتھ دیکھا جارہا ہے۔Chinese FM arrives in Delhi
وانگ یی اس سے قبل پاکستان کے تین روزہ دورے کے بعد آج افغانستان کے دارالحکومت کابل میں تھے۔ مئی 2020 سے دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تعطل کے بعد دو برسوں میں یہ کسی سینئر چینی رہنما کا پہلا دورہ ہے۔ چینی وزیر کا دورہ اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس میں کشمیر پر ان کے ریمارکس کو بھارت کی جانب سے مسترد کیے جانے کے ایک دن بعد ہوا ہے۔ بھارت نے یہ بھی کہا تھا کہ چین سمیت دیگر ممالک کے پاس بھارت کے اندرونی معاملات پر تبصرہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ دراصل چین کے وزیر وانگ یی نے پاکستان میں اسلامی تعاون تنظیم کے پروگرام میں کشمیر کا ذکر کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے آج پھر کشمیر پر اپنے بہت سے اسلامی دوستوں کے الفاظ سنے ہیں اور چین بھی اسی کی توقع رکھتا ہے۔
ان کے بیان کے بعد وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ ’’مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر سے متعلق معاملات مکمل طور پر ہندوستان کے اندرونی معاملات ہیں، چین سمیت دیگر ممالک کو تبصرہ کرنے کا اس پر کوئی حق نہیں ہے۔ انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہندوستان اپنے اندرونی مسائل کے بارے میں عوامی فیصلے سے گریز کرتا ہے۔