سری لنکا کی طرف سے چین سے بھیجی گئی نامیاتی کھاد کو قبول کرنے سے انکار کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔ سری لنکا کے ڈائریکٹر جنرل زراعت ڈاکٹر اجنتا ڈی سلوا نے پیر کو زور دیتے ہوئے کہا کہ کولمبو نے کسی تیسرے فریق کے ذریعے مسترد شدہ چینی نامیاتی کھادوں کا دوبارہ ٹیسٹ نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ بات اس وقت کہی گئی جب یہاں تعینات ایک سفیر نے اعلان کیا کہ اس کا دوبارہ ٹسٹ کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اتوار کو کینڈی کے دورے کے دوران سری لنکا میں چین کے سفیر ژین ہونگ نے اعلان کیا کہ چینی فرٹیلائزر کمپنی اور سری لنکن حکام کے درمیان تھرڈ پارٹیز کے ذریعے کھاد کے اسٹاک کی دوبارہ جانچ کے لیے معاہدہ کیا گیا ہے۔
تاہم، سری لنکا کے ڈائریکٹر جنرل زراعت نے ان کی بات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پلانٹ کورنٹائن ایکٹ کے تحت ضائع شدہ کھاد کی دوبارہ جانچ کا کوئی التزام نہیں ہے۔